آپ کے خوبصورت نظر آنے میں کلر سے زیادہ جس چیز کا دخل ہوتا ہے وہ ہے آپ کی خود اعتمادی۔ اگر آپ میں حد درجہ خود اعتمادی کا عنصر موجود ہے اور آپ اپنی ذات سے مطمئن ہیں تو آپ ذرا سے بنائو سنگھار اور تھوڑی سی توجہ سے خوبصورت نظر آسکتی ہیں
حسن اور صحت کا آپس میں بہت گہرا تعلق ہے۔ وہ خواتین جن کی صحت اچھی ہو‘ جلد شگفتہ و تروتازہ ہو ان کے نین نقش خواہ کیسے ہی ہوں ‘دیکھنے والے کو ضرور اپنی جانب متوجہ کرلیتی ہیں اور یہ کہنا غلط نہیں ہے کہ حسن کی بنیاد ہی صحت پر ہے۔ صحت مند رہنے کیلئے آپ کو متوازن غذا کے ساتھ ساتھ 24 گھنٹوں میں سے کم ازکم 8 گھنٹے کی پرسکون نیند لینی چاہیے کیونکہ اگر آپ کی نیند پوری نہ ہو تو طبیعت میں بے چینی رہتی ہے۔ کوئی کام بھی آپ پوری توجہ کے ساتھ نہیں کرسکتیں اور آہستہ آہستہ یہ بے چینی اور آنکھوں کا بوجھل پن آپ کی طبیعت کا مستقل حصہ بن جاتا ہے اور پھر آپ کی آنکھوں کے گرد سیاہ حلقوں کا دائرہ گہرا اور وسیع ہونے لگتا ہے اور چہرے پر تنائو کی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے۔ اس لیے جلد کو تروتازہ اور خود کو مکمل طور پر صحت مند رکھنے کیلئے روزانہ روٹین میں آپ کو پوری نیند لینی چاہیے لیکن اکثر خواتین کے ساتھ یہ مسئلہ ہوتا ہے کہ انہیں نیند آتی ہی نہیں یا نیند کم آتی ہے اور جب وہ نیند پوری نہیں لیتیں تو ان کی طبیعت بوجھل رہتی ہے کسی کام میں دل نہیں لگتا۔ ان میں اکثر خواتین ”سلیپنگ پلز“ لے کر سونے کی کوشش کرتی ہیں۔ عام گھریلو خواتین کو اگر نیند کے سلسلے میں کچھ مسئلہ ہو تو انہیں مندرجہ ذیل باتوں پر عمل کرنا چاہیے۔
٭ سونے کیلئے سب سے پہلے ایک روٹین بنالیں کہ رات کو جلدی سونے اور صبح جلدی بیدار ہونے کی عادت ڈالیں۔ رات کو جب سونے کیلئے آپ بستر پر لیٹیں تو کسی بھی قسم کی ذہنی پریشانی یا کوئی گھریلو مسئلہ جو آج کل آپ کو پریشان کیے ہوئے ہو۔ اسے ذہن میں بالکل نہ دہرائیں بلکہ کوشش کریں کہ اگر ذہن میں آبھی جائے تو دھیان بدل لیں اور اس طرح کی تمام پریشانیاں اور الجھنوں کے مسائل کا حل اللہ تعالیٰ کی ذات پر چھوڑ کر تھوڑی دیر کیلئے ذہن کو سکون دیں۔ آپ خود محسوس کریں گی کہ دماغ پر موجود بوجھ میں کمی واقعہ ہوئی ہے۔
٭ بیڈ روم میں موجود چیزیں ایسی ہونی چاہئیں جن سے لطافت کا احساس ہو۔ طبیعت پر بوجھل پن میں اضافہ نہ ہو‘ خاص طور پر سونے کیلئے بستر کا انتخاب ایسا ہو کہ لیٹتے ہی ذہنی وجسمانی سکون کا احساس ہو‘ اس سلسلے میں خاص بات یہ کہ تکیہ نہ بہت زیادہ اونچا ہو کہ گردن کے پٹھوں میں کھنچائو پیدا ہو اورنہ ہی اتنا نیچا ہو کہ سانس لینے میں دشواری پیش آئے۔
٭ کوشش کریں کہ بیڈروم کے اردگرد شور کی آوازیں سنائی نہ دیں یہ مسئلہ صرف ان خواتین کیلئے ہے جن کو نیند کم آتی ہے۔ اس لیے انہیں چاہیے کہ بیڈ روم کا انتخاب پرسکون والے کمرے میں کریں جہاں بیرونی شور کی آوازیں کم سنائی دیں۔
٭ سونے سے پہلے زبانی مختصر قرآنی آیات کا ورد کرکے سوئیں تو بھی نیند بہت ہی پرسکون آتی ہے۔
٭ لیکن ان سب کے باوجود اگر خواتین نیند کے مسئلے سے دوچار ہوں تو انہیں چاہیے کہ تھوڑی سی خشخاش کو پیس کر رکھ لیں اوربستر پر لیٹنے سے ایک ڈیڑھ گھنٹہ پہلے ایک چمچ خشخاش کے سفوف کو ایک کپ دودھ کے ساتھ کھائیں ایک ہفتہ یہ عمل کرنے سے آپ محسوس کریں گی کہ آپ کتنی بھرپور اور مکمل نیند لے رہی ہیں جب آپ کی نیند پوری ہوگی تو آپ اگلے روز کام کرنے کیلئے فریش اور ہشاش بشاش نظر آئیں گی۔ یعنی چہرے کی تازگی اور شگفتگی برقرار رکھنے کیلئے نیند ایک لازمی امر ہے۔
سانولی رنگت کیلئے فائونڈیشن
کسی بھی تقریب میں شرکت کیلئے سب سے زیادہ مسئلہ سانولی رنگت والی خواتین کیلئے ہوتا ہے کیونکہ اس میں سے اکثر لڑکیاں تو کلر کمپلیکیشن کا شکار ہوتی ہیں جس کی وجہ سے انہیں فکر لاحق رہتی ہے کہ ہم محفل میں گوری اور خوبصورت لڑکیوں کی طرح نظر نہیں آسکتیں اور وہ مسلسل احساس کمتری کا شکار رہتی ہیں لیکن عقلمند اور ذہین لڑکیاں کبھی بھی کلر کی وجہ سے احساس محرومی کا شکار نہیں ہوتیں بلکہ آپ کے خوبصورت نظر آنے میں کلر سے زیادہ جس چیز کا دخل ہوتا ہے وہ ہے آپ کی خود اعتمادی۔ اگر آپ میں حد درجہ خود اعتمادی کا عنصر موجود ہے اور آپ اپنی ذات سے مطمئن ہیں تو آپ ذرا سے بنائو سنگھار اور تھوڑی سی توجہ سے خوبصورت نظر آسکتی ہیں۔
سانولی رنگت کیلئے سب سے پہلے تو گھریلو اور آسان ترین نسخہ یہ ہے کہ صبح نہار منہ تھوڑی سی پالک کو ابال کر اس کا عرق ایک ہفتہ تک مسلسل استعمال کریں۔ چند روز میں ہی آپ اپنی رنگت میں واضح فرق محسوس کریں گی۔
گوری رنگت کیلئے آج کل کی لڑکیاں بلیچ کریم کا استعمال بہت زیادہ کرتی ہیں اس سے رنگت تو شاید سفید ہوجاتی ہے لیکن مسلسل استعمال سے چہرے پر بال بہت زیادہ نکل آتے ہیں اور پھر مجبوراً خواتین کو تھریڈنگ شروع کرنی پڑتی ہے۔ بلیچ کریم اور فیشل کا استعمال 20 سال کی عمر سے پہلے کبھی نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اگر چھوٹی عمر میں بلیچ کریم اور فیشل وغیرہ کا استعمال شروع کردیا جائے تو کم عمری میں ہی چہرے پر سے شادابی اور شگفتگی کے آثار کم ہونا شروع ہوجاتے ہیں اور چہرے پر پختگی جھلکنے لگتی ہے اس لیے ٹین ایجر بچیوں کو بلیچ کریم کی نسبت چہرے پر روٹین میں لیموں ملنا چاہیے اس کے مسلسل استعمال سے بھی رنگت سفید ہوتی اور نکھرتی ہے اور برے اثرات بھی سامنے نہیں آتے۔ لیکن وہ خواتین جنہیں لیموں سے الرجک ہو وہ اس کے استعمال سے گریز کریں۔ سانولی رنگت پر کسی بھی پارٹی میک اپ کیلئے ہمیشہ فائونڈیشن استعمال کرنے سے پہلے برف کے کیوبز تین چار منٹ تک چہرے پر ملیں تاکہ فائونڈیشن کافی دیر تک ویسی ہی رہے اور گرمیوں میں تو ہمیشہ میک اپ کرنے سے پہلے برف کے کیوبز چہرے پر لگائیں تاکہ فائونڈیشن لگانے کے بعد چہرے پر پسینہ نہ آئے۔ ورنہ پسینے کی صورت میں فائونڈیشن پگھل کر رنگت اور کالی ہوجاتی ہے۔ ہمیشہ اچھے برانڈ کی فائونڈیشن کا انتخاب کریں۔
اب اپنے کپڑوں کی مناسبت سے دیکھیں کہ فائونڈیشن میں آپ نے برائون‘ پیلا‘ گلابی کونسا شیڈ استعمال کرنا ہے اگر تقریب دن کے وقت ہے تو ہلکا گلابی‘ پیلا شیڈ استعمال کریں اور پف کو پہلے پانی میں ہلکا سا بھگو کر پھر استعمال کریں اگر آپ لیکویڈ فائونڈیشن استعمال کررہی ہیں تو اسے دونوں ہاتھوں پر مل کر چہرے پر نیچے سے اوپر کی طرف لگائیں اور اس طرح لگائیں کہ فائونڈیشن جلد میں اچھی طرح جذب ہوجائے۔ جب ساری فائونڈیشن جلد میں جذب ہوجائے تو پھر تھوڑی سی فائونڈیشن دوبارہ لیکر اپلائی کریں اور یہی عمل دوبارہ دہرائیں۔ خاص طورپر ناک کے اطراف‘ کان کے پاس اور نیچے گردن تک لگائیں تاکہ چہرے اور گردن کا رنگ ایک جیسا لگے۔ جب یہ فائونڈیشن اچھی طرح مکس ہوکر آپ کی جلد کا حصہ بن جائے تو اس کے بعد پائوڈر کی ہلکی سی تہہ لگائیں لیکن احتیاط رہے کہ پورے چہرے پر یکساں طور پر اپلائی کیا ہوا نظر آئے ماتھے اور ٹھوڑی پر تیز اور ہلکے پائوڈر کے دھبے نہ بنیں۔
یاد رکھیں! فائونڈیشن آپ کے چہرے کے میک اپ میں بنیادی حیثیت رکھتی ہے اگر فائونڈیشن مناسب طریقے سے نہ لگائی جائے یا اس میں کوئی خرابی رہ جائے تو آپ نے خواہ کتنی ہی عمدہ لپ اسٹک اور آئیز میک اپ کیا ہو کچھ بھی منفرد نہیں لگے گا اگر آپ کی فائونڈیشن اچھی عمدہ اور لگانے کی تکنیک بہترین ہوگی تو بے شک آپ انتہائی خوبصورت خواتین کی محفل میں کسی بھی حسینہ کا مقابلہ باآسانی کرسکتی ہیں۔یہ بات مدنظر رکھیں کہ آپ کا حسن آپ کے شوہر کیلئے ہو ناکہ محفل کیلئے....!!!
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں